دنیا کا سب سے خطرناک زہر‘ جو زندگی دیتا ہے

دنیا کا سب سے مہنگا زہر بچھوؤں کی ایک قسم ’’لیوریئس کوانکوسٹیریئس‘‘ میں پایا جاتا ہے جسے جان لینے والا بچھو بھی کہتے ہیں۔ اگرایک بار کوئی اس بچھو کے زہر کا نشانہ بن گیا تو اسے بچانا نہایت مشکل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس بچھو کا زہر دنیا میں سب سے مہنگا ہے۔

ڈیتھ اسٹاکر کہلانے والے اس خطرناک ترین بچھو کا تعلق بچھوؤں کے خاندان ’’بوتھائی ڈی‘‘ سے ہے جبکہ اسے اسرائیلی اور فلسطینی بچھو بھی کہا جاتا ہے۔ یہ دنیا کا سب سے خطرناک بچھو ہے جسے لیوریئس کوانکوسٹیریئس کا نام اس کی دم پر موجود 5 حصوں کی وجہ سے دیا گیا ہے۔
اس کا رنگ پیلا ہوتا ہے اور یہ 30 سے 77 ملی میٹر تک لمبا ہوتا ہے۔ عام طور پر یہ بچھو شمالی افریقا اور وسطی ایشیا کے ریگستانوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ بچھو اپنے قیمتی زہر کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول ہے اور اس کے ایک لیٹر زہر کی قیمت تقریباً 10.5 ملین ڈالر (1 ارب 10 کروڑ 63 لاکھ پاکستانی روپے) ہے۔ یعنی اس کا صرف ایک گیلن تقریباً 5 ارب 15 کروڑ روپے کا ہوتا ہے۔
تاہم خطرناک ہونے کے ساتھ اس بچھو کا زہر بہت کارآمد بھی ہے۔ تل ابیب یونیورسٹی کے پروفیسر مائیکل گریوٹز کے مطابق اس زہر کا استعمال بہت سی طبی تحقیقات اور علاج میں کیا جا رہا ہے۔ اس زہر میں کچھ ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو درد کش ادویہ کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔ 2013 میں شائع ہونے والی فریڈ ہچنسن کینسر ریسرچ سینٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق اس بچھو کا زہر کینسر والے خلیوں کو بننے سے روکتا ہے۔
سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ زہر جسمانی اعضا کی محفوظ منتقلی میں بھی معاون ہوتا ہے۔ کئی بار جسم میں اعضا کی پیوند کاری پر انسانی جسم انہیں قبول کرنے سے انکار کر دیتا ہے۔ ایسی صورتحال میں اس زہر میں تبدیلی کر کے، بہت ہی معمولی مقدار میں جسم کے اندر داخل کیا جائے گا جس کے بعد یہ سیدھا مدافعتی نظام پر عمل کرے گا اور مصنوعی اعضا مسترد ہونے کا امکان کم ہوجائے گا۔
اس کے علاوہ یہ زہر ہڈیوں کی بیماریوں میں بھی بہت فائدہ مند ہے۔ عمر بڑھنے کے ساتھ انسانی جسم میں ہڈیاں کمزور ہونے لگتی ہیں اور اس طرح کام نہیں کر پاتیں جیسے ایک نوجوان کے جسم میں ہڈیاں کام کرتی ہیں۔ لہٰذا اس زہر کو استعمال کرکے ہڈیوں کے کمزور ہونے کا عمل سست رفتار بنایا جاسکتا ہے۔ 2011 میں کیوبا کے ایک 71 سالہ شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ لیوریئس کوانکوسٹیریئس قسم کے کچھ بچھوؤں سے انہوں نے خود کو کٹوایا تھا۔ جیسے ہی بچھوؤں کا زہر اس کے جسم میں داخل ہوا، اس کے سارے درد غائب ہوگئے۔
ان بچھوؤں کا زہر نکالنے کےلیے لیبارٹری میں انہیں کرنٹ دیاجاتا ہے جس کے باعث بچھوؤں کا زہر ان کے ڈنک میں آجاتا ہے جسے ایک بوتل میں محفوظ کرلیا جاتا ہے۔ تاہم یہ عمل بہت پیچیدہ ہے اور ایک وقت میں ایک بچھو کے ڈنک سے صرف ایک بوند زہر نکلتا ہے۔ اس صورت میں ایک لیٹر زہر نکالنے کےلیے تقریباً 1000 سے زائد بچھو درکار ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان بچھوؤں کے ایک لیٹر زہر کی قیمت 110 کروڑ روپے کے لگ بھگ ہے۔
واضح رہے کہ اس زہر کا اثر براہ داست دماغ پر ہوتا ہے اور اسی خاصیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس زہر پر مزید تحقیق جاری ہے۔ دماغ اور اعصاب پر اثر کرنے والے زہروں کو ’’نیورو ٹاکسنز‘‘ کہا جاتا ہے جو ہلاکت خیز ہونے کے ساتھ ساتھ علاج میں مفید بھی ثابت رہتے ہیں، بشرط یہ کہ انہیں احتیاط سے اور بہت ہی کم مقدار میں استعمال کیا جائے۔

ٹیکساس :42سالہ خاتون نے ملینیا ٹرمپ کی ہم شکل بننے کے شوق میں 9سرجریاں کرالیں

واشنگٹن : کہتے ہیں شوق کا کوئی مول نہیں، ٹیکساس کی بیالیس سالہ خاتون کو ملینیا ٹرمپ کی ہم شکل بنےکا ایسا شوق چرایا کے خاتون نے اپنے چہرے کی نو سرجریز کرا لیں۔
امریکہ کی بیالیس سالہ انٹیریر ڈیزائنر کلاڈیا سیرا کو خاتون اول کی ہم شکل بنے کا ایسا شوق چڑھا کے ان کو روکنا کسی کے بس کی بات نہ رہی۔ کلاڈیا کا کہنا ہے کہ میلانیا ٹرمپ ایک مکمل خاتون ہیں اور ہر کوئی ان جیسا بننا چاہے گا
بیالیس سالہ خاتون نے ملینیا ٹرمپ جیسا دیکھنے کیلئے اپنے چہرے کی نو سرجریز کرائی اور 50 ہزار ڈالر خرچ کر ڈالے۔
ہیوسٹن شہر کے مشہور پلاسٹک سرجن فرینکلین روز سر کے بالوں سے لے کر آنکھوں کی پتلیوں، ناک اور ہونٹ سمیت پیر کی ایڑیوں تک سب کچھ ملینیا جیسا بنانے کے لیے پر عزم تھے۔
بیالیس سالہ خاتون نے کپڑے تک اپنی پسندیدہ شخصیت جیسے خرید لیے، نویں اور آخری سرجری کے کئی دن بعد جب کلاڈیا مقامی پارٹی میں شریک ہوئیں تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا اور سیلفی لینے کا تانتا بن گیا ۔
میں بہت خوش ہوں کہ میں اب کیسی لگتی ہوں، جب میں آئینے میں اپنے آپ کو دیکھتی ہوں ماضی اور اب میں فرق مجھے حیران کردیا ہے اور مجھے یقین نہیں آتا کہ یہ میں ہوں۔

ایک ہزار کلوگرام وزنی ’کدو‘

جرمنی میں سب سے بڑا کدو اگانے کا مقابلہ بیلجیئم کے کسان نے جیت لیا۔
جرمنی میں سب سے بڑا کدو اگانے کا مقابلہ منعقد کیا گیا جس میں چھوٹے بڑے ہر سائز کے کدو لائے گئے، مقابلے میں لائے گئے کدو تولنے کے لیے ایک بڑے ترازو  سے مدد لی گئی۔
سب سے بڑا کدو اگانے کا مقابلہ بیلجیئم کے کسان کے نام رہا جس کے کدو کا وزن ایک ہزار 8 کلوگرام تھا۔
 مقابلے میں جیتنے والے کسان کو انعام بھی دیا گیا اور دلچسپ یہ کہ اسے کدو سے بنا تاج بھی پہنایا گیا۔
یورپین چیمپئن شب میں دوسری پوزیشن اٹلی سے تعلق رکھنے والے کسان کے نام رہی  جس کے کدو کا وزن 8 سو 49 کلوگرام تھا۔

فیس بک اور انسٹا گرام سروس عارضی معطلی کے بعد بحال

کیلی فورنیا: دنیا بھر میں سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک کی سروس اچانک معطل ہوگئی تھی تاہم کچھ دیر بعد اس خرابی کو دور کردیا گیا جس کے بعد سروس بحال ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں فیس بک کی سروس متاثر ہونے کی مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں، خود فیس بک دنیا بھر میں سروس متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق لوگوں نے دنیا بھر سے لوگوں نے کمنٹ کیے جس کے مطابق ویب سائٹ نیویارک، ویت نام، منگولیا، کینیڈا، یو ایس اے، جنیوا، سوئٹزرلینڈ، ڈنمارک، پاکستانی اور دیگر ممالک میں بند ہے۔
فیس بک ترجمان کے مطابق ’کچھ لوگوں نے سسٹم تک غیر قانونی طریقے سے رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی جس کے باعث سروس متاثر ہوئی تاہم اب ماہرین نے اس خرابی پر قابو پالیا جس کے بعد سروس بحال ہوگئی۔
خیال رہے کہ امریکی ریاست کیلی فورنیا سے چلنے والی  دنیا بھر کی معروف ویب سائٹ فیس بک کے ڈیڑھ ارب سے زائد صارف ہیں جن کی سب سے زیادہ تعداد ایشیا میں ہے، یہ صارفین فیس بک پر لاگ ان نہیں ہو پارہے جبکہ جو آئی ڈیز پہلے سے لاگ ان ہیں وہ اپنی تصاویر، ویڈیوز اپ لوڈ نہیں کر پاد رہے اور نہ اس وقت کمنٹ کرسکتے ہیں۔

اب دفتر میں لیٹ کر کام کرنا ممکن

دفتر میں 8 گھنٹے بیٹھ کر کام کرتے رہنا ویسے تو صحت کے لیے نہایت سنگین مسئلہ ہے تاہم کسی مستقل بیماری یا اکثر بیمار رہنے والے افراد کے لیے نہایت بری جگہ ہے جہاں تھکن یا بیماری کے باوجود مسلسل بیٹھ کر کام کرنا پڑتا ہے۔

تاہم اب ماہرین نے ایسی دفتری کرسی تیار کرلی ہے جس پر دفتر میں بھی لیٹ کر اپنا کام سر انجام دیا جاسکتا ہے۔

آلٹ ورک اسٹیشن نامی یہ کرسی صرف کرسی نہیں پورا ایک سسٹم ہے، جس پر کمپیوٹر بھی نصب کردیا جاتا ہے۔ اگر آپ اس پر لیٹ کر کام کرنا چاہتے ہیں تو آپ کے نیچے ہوتے ہی کمپیوٹر، ماؤس اور کی بورڈ بھی اس پوزیشن میں آجائیں گے کہ آپ باآسانی اپنا کام کرسکیں۔
یہ کرسی ان لوگوں کے لیے تو مفید ہے جو بیماری کے باوجود دفتر آ کر کام کرتے ہیں، مگر وہ افراد ضرور اس سے ناخوش ہوں گے جو معمولی بیماری پر بھی دفتر سے چھٹی لے کر بیٹھ جاتے ہیں۔
اس ورک اسٹیشن کی قیمت 7 ہزار امریکی ڈالر رکھی گئی ہے۔

دنیا کی سب سے بڑے ٹیلی اسکوپ نے 2 ستاروں کا سراغ لگا لیا

بیجنگ : چین کے ماہرین نے دنیا کی سب سے بڑے ٹیلی اسکوپ سے خلا میں 2 نئے ستارے دریافت کرلیے۔
تفصیلات کے مطابق ستاروں کی دریافت سے متعلق ماہرین گزشتہ ایک سال سے سر جوڑ کر بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک سال بعد انہیں بالآخر اس میں کامیابی ملی اور انہوں نے چین کی سب سے بڑی سنگل ڈش ریڈیو ٹیلی اسکوپ فاسٹ سے دو نئے ستاروں کا سراغ لگالیا۔
چین کی قومی خلائی رصد گاہ (آسٹرو نومیکل آبزرویٹریز) کے مطابق ان دو ستاروں کو جے 1859-01 اور جے 1931-01 کا نام دیا گیا ہے، یہ ستارے زمین سے 16 ہزار نوری سال اور 4 ہزار ایک سو نوری سال کے فاصلے پر ہیں، جن کی معمول کی گردش کا عرصہ 1.83 سکینڈ اور 0.59 سیکنڈ ہے۔

ٹیلی اسکوپ پروجیکٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ چین کی سب سے بڑی ٹیلی اسکوپ کے حجم کے مساوی ٹیلی اسکوپس کو عمومی طور پر آزمائش کے لیے تین سے پانچ سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے لیکن ایک سال میں ہی ایسی دریافت بہت ہی حوصلہ افزاء ہے۔
چین کی قومی اجرامِ فلکی رصد گاہ کے چیف کا کہنا ہے کہ سب سے بڑی ٹیلی اسکوپ نے دو ستاروں کو جنوبی کہکشاں کی اسکیننگ کے دوران 22 اور 25 اگست کو دریافت کیا گیا۔
واضح رہے کہ چین نے خلا میں موجود ستاروں، کہکشاؤں اور پوشیدہ رازوں کو جاننے کے لیے دنیا کی سب سے بڑی دور بین تیار کی، فاسٹ نامی اس ٹیلی اسکوپ کی تیاری میں تقریبا 18 کروڑ ڈالر کی لاگت آئی اور اس کی تکمیل میں 5 برس کا عرصہ لگا۔
دوربین کا حجم فٹبال کے 30 اسٹیڈیم جتنا ہے جبکہ اس میں 500 میٹر قطر کے ریفلیکٹرز اور 4450 پینلز نصب کیے گئے ہیں علاوہ ازیں ٹیلی اسکوپ میں دیگر جدید آلات بھی نصب کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے آسمان اور خلا کا نظارہ دیگر کے مقابلے میں دگنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

پیدل چلنے والوں کی حفاظت کے لیے اسمارٹ زیبرا کراسنگ

لندن: دنیا بھر میں پیدل چلنے والوں کے لیے زیبرا کراسنگ بنائی جاتی ہیں تاہم اکثر ڈرائیور حضرات جلدی یا کم علمی کے سبب اس کراسنگ کو نظر انداز کرتے ہوئے وہاں سے تیزی سے گاڑی نکال لے جاتے ہیں۔

تاہم حال ہی میں برطانوی دارالحکومت لندن میں اپنی نوعیت کی ایک انوکھی زیبرا کراسنگ بنائی گئی ہے۔

دو نجی کمپنیوں کے اشتراک سے بنائی جانے والی اس زیبرا کراسنگ کا مقصد موبائل فون میں ڈوبے ہوئے شہریوں کی سڑک پار کرتے ہوئے جانیں بچانا ہے جو اکثر حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں۔
ایل ای ڈی روشنیوں کی شکل میں یہ کراسنگ پیدل چلنے والوں کے لیے سرخ رنگ روشن رکھتی ہے۔ جیسے ہی پیدل چلنے والے سڑک کنارے پہنچتے ہیں سڑک پر گاڑیوں کے آگے روشنی جل اٹھتی جس میں انہیں رکنے کی ہدایت بھی کی جاتی ہے۔
اس دوران پیدل چلنے والوں کے سامنے سبز لائٹ اور ایک زیبرا کراسنگ نمودار ہوجاتی ہے جس پر چل کر وہ باآسانی سڑک عبور کرلیتے ہیں۔ یہ زیبرا کراسنگ لوگوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے چوڑائی میں کم یا زیادہ بھی ہوسکتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ کم وقت میں سڑک پار کرسکیں۔
جیسے ہی پیدل چلنے والے سڑک کی دوسری طرف پہنچ جاتے ہیں، زیبرا کراسنگ غائب ہوجاتی ہے جبکہ گاڑیوں کے لیے روشن تنبیہی لائٹ بھی بجھ جاتی ہے۔

واٹس ایپ گروپ چھوڑنے پر خاتون کی لمبی تمہید، سوشل میڈیا پر مقبول

اہل خانہ اور حلقہ احباب سے رابطہ رکھنا ویسے تو مشکل کام نہیں تھا تاہم سائنسی ترقی نے اسے اور آسان بنا دیا ہے، واٹس ایپ کا فیملی گروپ چھوڑنا بہت مشکل کام ہے مگر خاتون صارف نے گروپ چھوڑنے کے چلینج کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے ایک لمبی تمہید تحریر کر ڈالی۔
ٹیکنالوجی کی دنیا میں رابطہ کار کی ایجادات نے اہل خانہ سے رابطے رکھنا بہت آسان کردیا ہے کیونکہ اب کسی کی خیریت دریافت کرنے کے لیے مہینوں یا ہفتوں خط کا انتظار نہیں کرنا پڑتا بلکہ کوئی بھی شخص دنیا میں کہیں بھی ہو اُسے با آسانی پیغام بھیجا جاسکتا ہے۔
ٹیلی فون کے بعد موبائل کی ایجاد نے رابطہ کار کے کام کو آسان بنایا تاہم سائنسی دنیا میں ہر روز آنے والے نئے انقلاب نے اسے مزید تقویت بخشی، اسمارٹ فون آنے کے بعد رابطے بحال رکھنے کےلیے میسجنگ ایپ واٹس ایپ نے بڑا کردار ادا کیا۔
واٹس ایپ پر رابطے بحال رکھنے کے لیے گروپس تشکیل دیے جاتے ہیں، دفاتر یا خاندان کے لوگ تمام افراد کو ایک ساتھ رکھنے کے لیے گروپ تشکیل دیتے ہیں تاہم سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ خاندان کے گروپ کو چھوڑنا کسی بھی صارف کے لیے سب سے مشکل ترین کام ہوتا ہے۔
اگر کوئی صارف گھر والوں کا تشکیل کردہ گروپ چھوڑ دے تو اُس سے کئی سوالات کیے جاتے ہیں اسی وجہ سے اکثر لوگ فیملی گروپ کو خاموشی (سائلنٹ) پر لگا کر رکھتے ہیں۔
ناماہ نامی صارف نے گھر کا گروپ چھوڑنے سے قبل ایک تفصیلی نوٹ تحریر کیا جس میں انہوں نے گروپ چھوڑنے کی وجوہات تحریر کیں، انہوں ممبران سے معافی مانگتے ہوئے تحریر کیا کہ میں یہاں شیئر ہونے والی جعلی خبروں سے عاجز ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہر کسی کے پاس اپنی حدود کا اختیار موجود ہے اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نے سوچا کہ اس گروپ کو چھوڑ کر چلی جاؤں۔ ناماہ نے ٹوئٹر پر اپنا واٹس ایپ نوٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے فیملی گروپ چھوڑ کر بڑی کامیابی حاصل کی۔
In today's personal victory, I quit my extended-family WhatsApp group. I cannot fully express the relief I feel.

نیا فیچر: اب فیس بک سے کھانا منگوائیں

واشنگٹن: فیس بک نے امریکی صارفین کے لیے نیا فیچر متعارف کرایا ہے جس کو استعمال کرتے ہوئے اب کھانا یا دیگر چیزیں منگوائی جاسکتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک دیگر کے مقابلے میں سبقت حاصل کرنے کے لیے آئے روز نت نئے تجربات کرتی ہے تاکہ صارفین کی دلچپسی کو مزید بڑھایا جاسکے۔
فیس بک انتظامیہ نے امریکی صارفین کے لیے ایک نیا فیچر ’آرڈر فوڈ‘ کے نام سے متعارف کروایا ہے جس کو استعمال کرتے ہوئے کھانا یا چیزیں منگوائی جاسکیں گی۔
فیس بک کے صدر ڈور داش کا کہنا ہے کہ اب صارفین فیس بک پر اپنے آرڈر بک کرواسکتے ہیں، نیا فیچر فی الحال امریکا میں متعارف کروایا گیا ہے تاہم یہ سہولت مستقبل میں اور ممالک میں بھی دستیاب ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نامور ریسٹورنٹ اب معاہدے کے تحت فیس بک صارفین کو اُن کے مطلوبہ آرڈر بھیجیں گے، آئندہ آنے والے وقتوں میں دیگر اداروں کے ساتھ بھی معاہدے کیے جائیں گے تاکہ صارفین اس سروس سے اچھی طرح محظوظ ہوسکیں۔
فیس بک کے نئے فیچر سے چیزیں منگوانے والے صارفین کریڈٹ کارڈ کے ذریعے رقم کی ادائیگی کریں گے تاہم آئندہ وقتوں میں انتظامیہ کھانے یا دیگر چیزوں کی ادائیگی کے لیے ذیلی نظام متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ فیس بک کی انتظامیہ اس فیچر پر گزشتہ ایک برس سے کام کررہی تھی جس میں بالآخر کامیابی مل ہی گئی جس کے بعد یہ فیچر اینڈرائیڈ اور آئی فون صارفین کے لیے متعارف کروادیا گیا۔
 یاد رہے کہ دنیا بھر میں فیس بک کے صارفین کی تعداد دن گزرنے کے ساتھ بڑھتی جارہی ہے اور اب تک یہ تعداد کروڑوں میں پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں روبوٹک حسینہ صوفیا کی دھوم

نیویارک : اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں روبوٹک حسینہ صوفیا نے دھوم مچادی ، روبوٹ نے ارکان سے خوب مزے مزے کی باتیں کیں۔
تفصیلات کے مطابق نیو یارک میں اقوام متحدہ کے ٹیکنالوجی کے اجلاس میں روبوٹک حسینہ چھا گئی، ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے صوفیہ سے سوالات کئے ،جواب سن کر سب دنگ رہ گئے۔
ڈپٹی سیکریٹری جنرل سے بات چیت میں صوفیہ نے سائنس فکشن کے معروف ناول نگار ولیم گبسن کی کتاب میں اس کا حوالہ پیش کیا اور کہا کہ وہ انسانوں کی مدد کرنا چاہتی ہیں اور مستقبل کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرنا چاہتی ہیں، اگر ہم ذہین بننا اور کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے روبوٹس کی مدد سے وسائل کی مساوی تقسیم کرنا ہوگی۔
ڈپٹی سیکریٹری جنرل امینہ محمد کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ انسانوں کو ہمارے معاشروں پر ٹیکنالوجی کے اثرات کا تعین کا کرنا ہے، مشینوں کو نہیں، ٹیکنالوجی صرف اس لئے ہے کہ ہم اسکا استعمال کرکے فائدے کی بات کریں۔
کمسن حسینہ صوفیا نامی روبوٹ نے دلچسپ باتیں کر کے سب سے داد لی۔
اس سے قبل مقبول ترین امریکی ٹی وی شو دا ٹونائٹ شو میں شرکت کے دوران صوفیا نے میزبان جمی فیلن سے نہایت پر مزاح اور دلچسپ گفتگو کی تھی۔
خیال رہے کہ صوفیا نامی روبوٹ سوئس ماہرین نے تیار کیا ہے، ماضی کی مشہور ہالی ووڈ اداکارہ آڈرے ہپ برن سے مماثلت رکھنے والی صوفیا نامی یہ روبوٹ انسانوں کی گفتگو پر تاثرات ظاہر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
مصنوعی ذہانت کی حامل صوفیا کے چہرے کے تاثرات کی تبدیلی کے لیے اس کے اندر 60 قسم کے مکینزم نصب کیے گئے ہیں۔

روبوٹ ہوٹل: بیٹھے بیٹھے آرڈر دیں اور کھانا ٹیبل پر موجود

تہران: ایران کے دارالحکومت میں پہلا روبوٹک ریسٹورنٹ کھل گیا جہاں کوئی بھی صارف ٹیبل پر بیٹھے بیٹھے کھانے کا آرڈر دے سکے گا اور آرڈر اُس کے پاس خود بہ خود پہنچ جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق تہران میں کھلنے والے اس ریسٹورنٹ کو ’روبوٹ کک‘ کا نام دیا گیا ہے جہاں گاہگوں کو ایسی سہولت فراہم کی گئی ہے کہ وہ ٹیبل پر بیٹھے بیٹھے اپنا کھانے کا آرڈر دے سکیں گے۔
پیزا ریسٹورنٹ میں داخل ہونے والا صارف جب بیٹھے گا تو اُس کے سامنے رکھی ٹیبل پر ڈیجیٹل مینیو بنا ہوا آجائے گا جس کے بعد وہ اپنا آرڈر بک کروائے گا اور یہ کچن میں لگی اسکرین پر آویزاں ہوجائے گا۔
شیف اسکرین پر نظر آنے والے آرڈر کو تیار کرے کے اُسے لفٹ میں رکھ دے گا اور پھر کھانا خود بہ خود متعلقہ ٹیبل تک پہنچ جائے گا۔
انتظامیہ کی جانب سے گاہگوں کی بوریت دور کرنے کے لیے ڈیجیٹل ٹیبل پر کچھ گیمز بھی موجود ہیں جنہیں کھیل کر انتظار کو مزے میں تبدیل کیا جاسکے گا۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ اُن کو اس ریسٹورنٹ کا خیال اُس وقت آیا جب انہوں نے روبوٹ ویٹرز کو ہوٹل میں کام کرتے دیکھا، منفرد ہوٹل عوام کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے کیونکہ یہاں گاہگوں کو انتظار نہیں کرنا پڑتا۔

دبئی پولیس اب اڑنے والی بائیک سے جرائم پر قابو پائے گی

دبئی پولیس نے مستقبل قریب میں جرائم پر قابو پانے کا انوکھا حل ڈھونڈتے ہوئے اڑنے والی موٹر بائیک متعارف کرادی۔
دبئی پولیس نے جاپانی کمپنی کے اشتراک سے اڑنے والی موٹر بائیک متعارف کرائی ہے جسے ’’ہوورسرف‘‘ کا نام دیا گیا ہے اور یہ بائیک ہنگامی صورتحال میں فوری ایکشن کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے۔
بیٹری سے چلنے والی فلائنگ موٹر بائیک ایک پولیس اہلکار کو لے کر 5 میٹر کی بلندی پر اڑسکتی ہے اور مسافر کے بغیر بھی 6 کلومیٹر سے زائد طویل سفرکرسکتی ہے۔
موٹرسائیکل 200 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر بھی جاسکتی ہے اور سنگل چارج پر 8 گھنٹے تک چلائی جاسکتی ہے جب کہ 25 منٹ تک 300 کلو وزن کے ساتھ 70 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے بھی اڑسکتی ہے۔
ڈرون موٹرسائیکل میں پولیس اہلکار درمیان میں بیٹھ سکتا ہے اور اسے ریموٹ کنٹرول کی مدد سے آپریٹ کیا جاسکے گا۔